What are the rights of women in Islam? Very Informative Urdu Article
rights of women in Islam
اللہ تعالٰی نے عورت کو مرد کی پیشانی سے نہیں بنایا کہ وہ مرد پر حکمرانی کرے
نہ اُسکے پاؤں سے پیدا کیا کہ وہ اسکی غلامی کرے بلکہ
اُس کو پسلیوں سے پیدا کیا کہ وہ مرد کے دل کے قریب ہو
مرد کو عورت کے کردار کی کتنی فکر ہوتی ہے اگر اتنی فکر
اپنے کردار کی کرے تو بہت ساری عورتیں بدکردار کہلانے سے بچ جائیں.
احساس نایاب اللہ پاک کی نہایت ہی عمدہ تخلیق، وفا کی پیکر کے بارے میں جاننے کےلئے تحریر ضرور پڑھیں
یہ سچ ہے کہ عورت کو درد سہنے کی عادت ہے اور وہ درد کو خوشی خوشی برداشت کرلیتی ہے
کسی سے گلہ نہیں کرتی مگر اس کا یہ مطلب بھی نہیں کہ وہ درد دیئے جانے کی مستحق ہے
عورت ہمارے لیئے اللہ پاک کی طرف سے سب سے عمدہ اور حسین ترین تحفہ ہے
عورت حسین و جمیل ہی نہیں بلکہ اللہ پاک نے اس میں جذبات و احساسات ، محبت و شفقت
صبر و نرمی، غمگساری، ایثار و قربانی، نازک خیالی، امور خانہ داری ،نزاکت و نفاست
سلیقہ مندی جیسے جوہر سے لبریز کر کے اس دنیا میں بھیجا ہے
جو اپنا آپ بھلا کر اپنوں کے خاطر زندگی گزارتی ہے، جسکے لیے اپنی خواہشات اور
اپنی خوشیوں سے بڑھ کر اپنوں کی خوشیاں اہمیت رکھتی ہیں
جو اپنے وجود سے بڑھ کر اپنوں کے وجود کی پرواہ کرتی ہے۔
rights of women in Islam
اکثر کہا جاتا ہے کہ مرد کی کامیابی کے پیچھے عورت کا ہاتھ ہوتا ہے
کیوں کہ عورت ہی مرد کے لیے خوشگوار اور پرُ سکون ماحول فراہم کرتی ہے
اور اس کی پرچھائی بن کر اچھے اور برے وقت میں اس کا ساتھ دیتی ہے
اللّٰہ پاک نے جب عورت کو پیدا کیا تو کائنات میں سب سے پہلے جو رشتہ وجود میں آیا
وہ بیوی کا تھا، جب اماں حوا حضرت آدم علیہ السلام کی شریکِ حیات بن کر دنیا میں آئیں تو
بےرنگ ویران دنیا میں ہر طرف خوشیوں کے رنگ بکھر گئے، اماں حوا کے ساتھ
حضرت آدم علیہ السلام کی سونی دنیا آباد ہوگئی، کیونکہ عورت وہ ہے جو
بیوی کے روپ میں شوہر کے ایمان کی تکمیل کی علامت ہے، سکونِ قلب، پیکر وفا
سکھ دکھ کی ساتھی ہے، اگر دل سے چاہو تو محبوبہ بھی ہے کیونکہ جب ایک عورت
اپنی رضامندی سے مرد کے نکاح میں آجاتی ہے پھر ہنسی خوشی ازدواجی زندگی کا آغاز کرتی ہے
تو وہ اپنے خاوند کے لیے اللّٰہ سبحانہ تعالیٰ کی طرف سے ایک نایاب تحفہ ہوتی ہے
اسلام میں عورت کا مقام
اسلام نے عورت کو غلامی سے نجات دلا کر ایک پرسکون ماحول فراہم کیا کہ عورت بھی
اسی معاشرے کا حصہ ہے ورنہ دورِ جاہلیت میں تو عورتوں کو زندہ دفن کردیا جاتا تھا
اسلام نے ان تمام گھٹیا رسومات کو ختم کردیا جن کی وجہ سے عورت کی تزلیل ہوتی تھی اور
عورت کو وہ جائز حقوق عطا کیے جس سے عورت معاشرے میں عزت کی حقدار ٹھہری
معاشرے میں عورت کی عزت و احترام کو یقینی بنانے کے لیے عورت کے حق عصمت کا تحفظ
بےحد ضروری ہے اسلام نے عورت کو حق عصمت عطا کیا اور مردوں کو بھی پابند کیا کہ وہ
اس کے حق عصمت کی حفاظت کریں اور اسکے جائز حقوق پورے کریں
قرآن پاک اور حدیث مبارکہ سے عورت کےلیے حوالہ جات
قرآن کریم میں اللہ پاک نے ارشاد فرمایا ہے
ترجمہ – ’’(اے رسول مکرم!) مومن مردوں سے کہہ دو کہ اپنی نظریں کو نیچے رکھا کریں اور
اپنی شرم گاہوں کی حفاظت کیا کریں یہ ان کے لیے پاکیزگی کا سبب ہے،.. اللہ اس سے واقف ہے، جو کچھ وہ کرتے ہیں‘‘ القرآن، النور، 24 : 30
ایک اور جگہ پر قرآن کریم میں اللہ پاک نے ارشاد فرمایا ہے
اور (اے رسول مکرم!) مومنہ عورتوں سے کہہ دو کہ (مردوں کے سامنے آنے پر) وہ اپنی نظریں جھکا کر رکھا کریں
اور اپنی شرمگاہ کی حفاظت کیا کریں اور اپنی زینت و آرائش کی نمائش نہ کیا کریں سوائے
جسم کے اس حصہ کو جو اس میں کھلا ہی رہتا ہے۔‘‘ القرآن، النور، 24 : 31
rights of women in Islam
“ان کے ساتھ بھلائی والا معاملہ اختیار کرو” النساء19
ان کےلیے بھی وہی ہے جو رواج کے مطابق ان کی ذمہ داری ہے سورۃ ﺍﻟﺒﻘﺮۃ 228
حدیث شریف میں ہے کہ خواتین کے ساتھ حسن و اخلاق کے ساتھ پیش آیا کرو
تم میں سے بہترین وہ ہے جو اپنی عورتوں کے حق میں بہتر ہے
اپنی عورتوں کے معاملے پر اللہ پاک سے ڈرا کرو
عورت کو اسلام میں اتنے حقوق ملنے کے باوجود بھی مغرب اور اسکے ذہنی غلام ہمیں
عورتوں کے حقوق کا درس دیتے ہیں اور بڑی ہی ڈھٹائی سے کہتے ہیں کہ
مسلمانوں کے معاشرے میں عورت ذات پہ بہت ظلم کیا جاتا ہے. استغفراللّٰہ
…لیکن حقیقت اسکے برعکس ہے
خواتین کے حقوق کے بارے میں چند مشہور شخصیات کی رائے سنیں اور خود فیصلہ کریں
کہ کیا اسلام اس قسم کی گفتگو عورت کے بارے میں کرنے کی اجازت دیتا ہے؟
مشہور عیسائی روحانی پیشوا ٹومالا کوینی” کہتا ہے
عورت فطرت کی غلطی کا نتیجہ ہے یہ بری حالت میں کسی حیوان سے پیدا ہوئی
یوحنا دمشقی کہتا ہے عورت سرکش گدھی ہے
فرویڈ کہتا ہے کہ
عورت مرد کی جنسی خواہشات کو مکمل کرنے کے علاوہ کچھ نہیں کرسکتی
شوبین ہاور بولتا ہے
عورت لمبے بالوں اور چھوٹی سوچ رکھنے والی جانور ہے، مطلب کہ اس میں عقل نہیں ہے
ہم اگر بات کریں علامہ اقبال کی تو جدید اردو شاعری میں اقبالؔ ایسے شاعر ہیں، جن کے ہاں
عورت کو ایک خاص مقام حاصل ہے
وجود زن سے ہے تصویر کائنات میں رنگ
اسی کے ساز سے ہے زندگی کا سوزِ دروں
جس طرح اردو شاعری اور غزلوں میں عورت کے رنگ و جسم اور بدن کی ڈھال کو ایک
خوبصورت سانچے میں ڈھال کر پیش کیا گیا ہے اسکی مثال کہیں نہیں ملتی
اسی لیئے کہتے ہیں اگر عورت نہ ہوتی نہ کوئی شاعری لکھتا اور نہ ہی غزلیں
ایسی صورت حال کو اقبال نے بہت قریب سے محسوس کیا اور کہا
چشم آدم سے چھپاتے ہیں مقامات بلند
کرتے ہیں روح کو خوابیدہ بدن کو بیدار
ہند کے شاعر و صورت گرو افسانہ نویس
آہ بیچاروں کے اعصاب پہ عورت ہے سوار
اقبال نے جس طرح اپنی شاعری میں ’وجود زن‘ کو پیش کیا، اس سے معلوم ہوتا ہے کہ
عورت اللہ پاک کی ایک بہت ہی عمدہ تخلیق ہے
rights of women in Islam
کلامِ اقبال ’ضرب کلیم‘ میں عورت کے عنوان سے ایک پورا باب موجود ہے جو نو(9) نظموں پر مشتمل ہے۔
آسکر وائلڈ کہتا ہے کہ عورتیں محبت کرنے کے لیے بنائی گئی ہیں، سمجھنے کے لیے نہیں!
سعادت حسن منٹو کہتا ہے کہ ہر عورت ویشیا نہیں ہوتی لیکن ہر ویشیا عورت ہوتی ہے۔ اس بات کو ہمیشہ یاد رکھنا چاہیے
یہ سب باتیں سننے کے بعد اب آپ لوگ فخر کریں گے کہ اسلام نے جو مقام اور عزت
عورت کو دیا ہے اسکی مثال ملنا مشکل ہے
اللہ پاک ہم سب کو عورت کی عزت کرنے اور اسکے حقوق کا خیال رکھنے کے توفیق عطا فرمائے آمین
follow us on twitter

Comments
Post a Comment