Moral Urdu story of a poor girl and a rich man

Moral Urdu story

Moral Urdu story

ایک شخص تھا جو بہت بڑا امیر و کبیر تھا اسکا کاروبار بہت بڑا تھا جس میں

درجنوں ملازمین کام کرتے تھے اسکا گھر بھی کافی بڑا تھا اس میں بھی نوکر چاکر کام کرت تھے

دن بھر وہ آفس میں کام کرتا اور شام گھر کو واپس آتا

اسکا جو اپنا بیڈ روم تھا وہاں ایک خوبصورت نوجوان لڑکی کی ڈیوٹی تھی جو

صفائی کرتی تھی ایک دن وہ اتفاق سے وقت سے پہلے گھر آگیا جب یہ اپنے کمرے میں آیا

اور کیا دیکھتا ہے کہ ایک خوبصورت نوجوان لڑکی کمرے کی صفائی کر رہی ہے

اس نوجوان حسین و جمیل لڑکی کو دیکھ کر اسکی نیت خراب ہوگئی بس

شیطان نے اسکے دل میں خیال ڈالا کہ میں اس لڑکی کو کمرے میں ہی روک لوں

تو اسکی آواز کسی تک نہیں جائے گی اگر باہر جاکر اسنے کسی کو بتایا بھی تو

کوئی اسکی بات نہیں مانے گا میں تو پورے پولیس اسٹیشن خرید سکتا ہوں ملازمین سب میری بات مانیں گے

لڑکی نے دیکھا کہ آج مالک وقت سے پہلے گھر آگئے ہیں

تو اس نے جیسے ہی جلدی سے کام ختم کرکے جانا چاہا

تو مالک نے ایک زوردار آواز میں کہا ٹھہر جائو

وہ لڑکی مالک کے تیور دیکھ کر گھبرا گئی

مالک نے کہا کہ سب کھڑکیاں اور دروازے بند کردو

یہ سن کر لڑکی پریشان ہوگئی کہ میں کروں تو کیا کروں

لیکن اسکے دل میں تقوی گھا اللہ کا خوف تھا

اسکے آنسو بہہ رہے ہیں اور اللہ سے دعا بھی کررہی ہے

چنانچہ اس نے ایک ایک کرکے سب کھڑکیاں اور دروازے بند کرنا شروع کردیئے

کافی دیر ہوگئ وہ آنہیں رہی مالک نے ڈانٹ کر کہا کتنی دیر ہوگئی

اب تک دروازے کھڑکیاں بند کرکے تم میرے پاس کیوں نہیں آئی؟

تو اس لڑکی نے روتے ہوئے کہا کہ مالک میں نے سارے دروازے بند کردیئے

اور کھڑکیاں بھی بند کردیں لیکن ایک کھڑکی کو بہت دیر سے بند

کرنے کہ کوشش میں ہوں لیکن ہو ہی نہیں پارہی

تو مالک نے غصے سے کہا کہ وہ کونسی کھڑکی ہے جو تجھ سے بند نہیں ہو پارہی؟

Hot Urdu story - Urdu Poetry - Urdu Shayari

تو لڑکی نے کہا کہ میرے مالک جن کھڑکیوں سے مخلوق دیکھتی ہے

انسان دیکھتے ہیں میں نے وہ ساری کھڑکیاں بند کردی ہیں لیکن

جس کھڑکی سے رب العالمین دیکھتا ہے وہ اس کھڑکی کو

بہت دیر سے بند کرنے کہ کوشش میں ہوں لیکن بند ہی نہیں ہوپارہی

اگر آپ سے بند ہوسکتی ہے تو آپ آکر بند کردیں

لڑکی کی یہ بات سن کر اسکے مالک کو سمجھ آگئی کہ

واقعی میں اپنے گناہوں کو لوگوں سے ت چھپا سکتا ہوں لیکن رب العالمین سے نہیں چھپا سکتا

وہ بیڈ سے اٹھا وضو کرکے نماز ادا کی اور

اپنے رب کے حضور سجدہ ریز ہوکر گڑگڑا کر معافیاں مانگنے لگا

آج ہم بجی اگر سوچیں کہ ہم لوگ دوسرے لوگوں سے چھپ کر تو گناہ کرسکتے ہیں لیکن

اپنے گناہوں کو  رب العالمین سے نہیں چھپا سکتے اللہ پاک ہم سب کو گناہوں سے محفوظ رکھے آمین 

Comments

Popular posts from this blog

Insomnia in Urdu - Symptoms, Causes, and treatment

Health Tips in Urdu - How to make Pomegranate Tea