True Urdu story about a little pregnant girl

True Urdu story

True Urdu story

ماں کے پیٹ میں ہی حاملہ ہوجائے والی دنیا کی واحد ننھی بچی

اسلام و علیکم دوستو یہ بات سو فیصد درست ہے کہ ہر حاملہ عورت

اپنے بچے کی صحت کے بارے میں بہت فکرمند ہوتی ہے

موجودہ دور میں ڈاکٹرز جدید ٹیکنالوجی کے ذریعے ایسے کارنامے سرانجام دے رہے کہ یقین کرنا مشکل ہے

الٹرا ساؤنڈ اور دیگر مشینوں کا استعمال کرکے ماں کے پیٹ میں ہی بچے کی جنس اور

صحت کا تعین کرلیا جاتا ہے،.. یہاں تک کہ ٹیکنالوجی نے اس قدر ترقی کرلی ہے کہ وقت سے پہلے

پیدا ہونے والے بچوں کی نشاندہی بھی کی جانے لگی ہے جو کہ حیران کردینے والی بات ہے

تاہم اگر یہ کہا جائے کہ ایک بچی ماں کے پیٹ میں ہو اور حاملہ ہوجائے تو

یہ بات سُننے میں انتہائی حیران کن بات ہوتی ہے اور یقین کرنا ناممکن ہوتا ہے

لیکن ایسا ہوچُکا ہے

جی ہاں، آپ یقین نہیں کرپائیں گے لیکن یہ حقیقت ہے یہ واقعہ دراصل ہانگ کانگ میں پیش آیا ہے

جس میں ایک بچی پیدا ہوئی تو اسکا پیٹ بڑھا ہوا تھا

جدید ترین ٹیکنالوجی کے باوجود ڈاکٹرز کو اصل حقیقت کا علم بچی کی پیدائش کے بعد ہوا

True Urdu story

بچی جب پیدا ہوئی تو ڈاکٹرز نے کہا کہ اس بچی کے پیٹ میں ٹیومر ہے جسے

بعدازاں آپریشن کرکے نکال دیا جائے گا اور بچی صحت مند ہوجائے گی لیکن

ٹیسٹ کرنے کی غرض سے جب بچی کے پیٹ کا الٹرا ساؤنڈ کیا گیا تو جو بات سامنے آئی

اس نے سب کو ہلا کر رکھ دیا

ڈاکٹرز نے بتایا کہ پیدا ہونے والی بچی کے پیٹ میں دو بچے نشونما پارہے ہیں یعنی

یہ بچی پیدائش سے قبل اپنی ماں کے پیٹ میں حاملہ ہوچُکی تھی

یہ میڈیکل کی تاریخ کا انتہائی انوکھا اور پراسرار کیس تھا جسے حل کرنے کےلیئے

ماہر ڈاکٹرز کی دوڑیں لگ گئیں ایک سے بڑھ کر ایک ڈاکٹر نے آکر اس بچی کا معائنہ کیا

ڈاکٹرز کےلیے سب سے حیران کُن سوال یہ تھا کہ آخر یہ بچی ماں کے پیٹ میں حاملہ کیسے ہوئی؟؟

دوستوں ماہرین نے اسکا کھوج لگانے کےلیئے جدیدترین ٹیکنالوجی کا سہارا لیا اور

مختلف اقسام کے ٹیسٹ کیئے گئے جس سے معلوم ہوا کہ اس بچی کے گردے اور جگر کے درمیان دو

ایمبریو ہیں جس پر وہ حیران رہ گئے ڈاکٹرز کا کہنا تھا کہ ایسا صرف

دس لاکھ بچیوں میں سے ایک کے ساتھ ہوتا ہے

True Urdu story

مزید تحقیق پر معلوم ہوا کہ یہ بچی اپنی والدہ کے پیٹ میں مزید

دو بہن بھائیوں کے ساتھ پرورش پارہی تھی مگر کسی پیچیدگی کی وجہ سے یہ دونوں بہن بھائی

اس بچی کے جسم میں منتقل ہوگئے اور حیران کُن طور پر اسکے جسم میں ہی نشونما پانے لگے

جیسے کوئی بچہ اپنی ماں کے رحم میں نشونما پاتا ہے

امریکہ کے ماہر گائیناکالوجسٹ ڈوائن مزک جو کہ اس قسم کے کیسز میں ماہر سمجھے جاتے ہیں

انہوں نے کہا کہ یہ کیس انکےلیئے نیا نہیں ہے وہ اس قسم کے ہزاروں کیسز دیکھ چُکے ہیں

تاہم بچی کے جسم میں دو ننھی جانوں کا پلنا واقعی حیرت انگیز تھا

ڈاکٹرز نے اس پراسرار بچی کو اپنی نگرانی میں تین سال تک رکھا اور

تین سال کے بعد دونوں ایمبریوز بچی کے جسم سے نکال دیئے گئے کیونکہ

انکے نشونما پانے کی رفتار انتہائی سُست تھی اس لیئے وہ مکمل افزائش نہ پاسکے جبکہ

اسی سُست رفتاری کی وجہ سے اس بچی کی جان بھی بچ گئی

اس انوکھے کیس کے بارے میں آپ حضرات کیا رائے رکھتے ہیں کمنٹ کرکے ضرور بتائیں. شکریہ

دوستوں اسی سے ملتا جُلتا ایک اور واقعہ مارچ2019 میں پیش آیا

جب بنگلہ دیش سے تعلق رکھنے والی خاتون کے ہاں ایک بچے کی پیدائش کے چھبیسویں روز

مزید جڑواں بچوں کی ولادت ہوئی

بنگلہ دیش سے تعلق رکھنے والی بیس سالہ عارفہ سلطان کے ہاں قبل ازوقت بچے کی پیدائش ہوئی لیکن

ڈاکٹرز اسوقت حیران رہ گئے جب چھبیسویں روز ہی انکے گھر مزید جڑواں بچوں کی ولادت ہوئی

عارفہ نامی خاتون کی ڈاکٹر شیلا کا کہنا تھا کہ مجھے پہلے بچے کی پیدائش کے وقت ذرا بھی

احساس نہیں ہوا کہ مریضہ ابھی بھی دو بچوں سے حاملہ ہے اور ابھی اسکے پیٹ میں دو بچے ہیں

انکا کہنا تھا کہ پہلے بچے کی پیدائش کے بعد ہم نے عارفہ کو چھُٹی دے دی تھی لیکن

پہلے بچے کی پیدائش کے چھبیس روز بعد ہی اسے دوبارہ تکلیف ہوئی اور

اہلِ خانہ اس خاتون کو ہاسپٹل لے آئے جہاں اس نے دو بچوں کو جنم دیا

True Urdu story

ماہرِ امراضِ نسواں نے بتایا کہ خاتون کے تین بچوں میں دو لڑکے اور ایک لڑکی ہے

پہلے لڑکا پیدا ہوا تھا ڈاکٹرز نے اس واقعہ پر حیرانی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ

ہم نے اپنے کیریئر میں ایسا واقعہ پہلی بار دیکھا ہے کہ

محض ایک بچے کی پیدائش کے چھبیس روز بعد ایک نہیں بلکہ دو بچوں کی پیدائش ہوئی ہو

کیونکہ طب کے حساب سے بچے کی پیدائش کے بعد کم از کم چھ ماہ کا وقت درکار ہوتا ہے

خوش قسمت ماں کا کہنا تھا کہ وہ تین بچوں کو قدرت کا معجزہ سمجھتی ہے اور بہت خوش ہے

پیارے دوستو آپکو ساتھ ساتھ دنیا کے کم عمر ترین ماں کے بارے میں بھی بتاتے چلیں

جسکا نام ہے لینا میٹینا، لینا میٹینا 23ستمبر 1933 میں پیدا ہوئی

میڈیکل کی تاریخ میں اسے کم عمر ترین ماں کا درجہ بھی دیا جاتا ہے

کیونکہ اس لڑکی نے پیدائش کے محض ساڑھے سات سال بعد تقریباً 1940 میں ایک لڑکے

کو جنم دیا اس خبر نے آس پاس کے مقامی لوگوں کو ورطئہِ حیرت میں ڈال دیا

جسکی وجہ سے اس لڑکی کے والد کو شک کی بنیاد پر حراست میں لے لیا گیا

تاہم کوئی ٹھوس ثبوت نہ ہونے کی بِنا پر اسے رہا کردیا گیا

لیکن چند عرصہ کے بعد چند اشخاص نے واقعہ کی صورتحال کو بھانپتے ہوئے

لڑکی کے والد کو ہی مجرم قرار دیا اس سفاک باپ کی سفاکیت کی مثال نہیں ملتی جس نے

اپنی ہی بیٹی کو ہوس کا نشانہ بنا ڈالا

ہاں تو دوستو آپ کو یہ معلومات کیسی لگی؟ کمنٹ کرکے اپنی رائے سے ضرور آگاہ کیجئے گا تاکہ ہم مزید اس قسم کی نیوز آپ تک پہنچا سکیں. شکریہ

follow us on twitter

Comments

Popular posts from this blog

Insomnia in Urdu - Symptoms, Causes, and treatment

Health Tips in Urdu - How to make Pomegranate Tea

Moral Urdu story of a poor girl and a rich man